Ticker

Recent 5

پاکستان اور زراعت


 پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ جس کی زیادہ تر زمین زرخیز ہے۔ اگر ایسا کہا جائے غلط نہ ہوگا کہ اس کی معیشت کا کسی حد تک دارومدار زراعت پر ہے۔عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جو چیزیں کسی ملک کی برآمدات میں شامل ہوں ان میں اضافہ کیا جاتا ہے تاکہ زرمبادلہ کمایا جائے اور ملک کی معیشت بہتر ہو۔ مثال کے طور پر عرب میں تیل اور پیٹرولیم مصنوعات وافر مقدار میں موجود ہیں جس کی وجہ سے عرب ممالک کو دنیا میں بہت اہمیت حاصل ہے۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے عرب ممالک نے تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی تلاش میں تیزی لائی ہے تاکہ زرمبادلہ میں اضافہ کیا جائے۔اس بات کا بھی سب کو علم ہے کہ عرب ممالک کی معیشت کا دارومدار تیل اور پیٹرولیم مصنوعات پر ہے۔ اسی طرح امریکہ اور یورپ یعنی مغرب نے پچھلی کچھ صدیوں میں سائنسی دنیا میں بہت ترقی کی ہے اس لیے ان کی برآمدات میں زیادہ تر مشینری اور سائنس اور ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والی اشیاء شامل ہیں۔ مغرب کی معیشت کا دارومدار کسی حد تک سائنس اور ٹیکنالوجی پر ہے۔ پاکستان کی معاشی حالت سب کے سامنے ہے۔ پاکستان کی برآمدات میں کمی اس کی بنیادی وجہ بتائی جاتی ہے۔ اس بات کا سب کو علم ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں زیادہ تر اشیاء زراعت سے تعلق رکھتی ہیں۔ افسوس کے پاکستان کی قابلِ کاشت زمین میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ بڑھتی ہوئی آبادی بتائی جاتی ہے۔ پاکستان کی حکومت کو اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ جب زرخیز زمین میں کمی آئے گی تو ملک کی زرعی پیداوار میں کمی آئے گی۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ زرخیز زمین میں اضافہ کے لیے اقدامات کیے جائیں ایسا نہ ہو کہ پاکستان میں قحط پڑ جائے بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پانا ضروری ہے۔ پاکستان کا کافی علاقہ بنجر بھی ہے حکومت کو چاہیے کہ اس علاقے کو قابل کاشت بنایا جائے اگر ایسا ممکن نہیں تو قابلِ کاشت علاقہ سے آبادی کو ختم کیا جائے بنجر زمین پر نۓ شہر آباد کیے جائیں قابلِ کاشت زمین پر کاشت کاری کی جائے تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہو۔ ایسا کرنے سے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ پنجاب پاکستان آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے پنجاب کو زرعی لحاظ سے پاکستان کی ریڑھ ے ہڈی سمجھا جاتا ہے۔ اس صوبے میں بڑھتی ہوئی آبادی تشویشناک ہے۔ دنیا میں بہت کئ ممالک ایسے ہیں جن کی کوئی احثیت نہ تھی۔ چین پاکستان کے بعد آزاد ہوا اس وقت دنیا نے اس پر توجہ نہ دی۔ اسی ملک نے ایک صدی میں 90 مختلف قحط برداشت کیے۔ لیکن جب چائنہ نے ترقی کرنا شروع کی پھر پیچھے مڑ کے نہیں دیکھا جو آج دنیا بڑی معاشی طاقتوں میں سے ایک ہے۔ بنگلادیش پاکستان کا حصہ رہ چکا ہے جس کو پاکستان سے آزاد ہوے 50 سال نہیں ہوئے آج ہم سے آگے ہے۔ جبکہ بنگلادیش میں 1969_70 میں لاکھوں افراد بھوک کی وجہ سے مر گئے تھے۔ اسی طرح ہندوستان بھی دنیا کی بڑی اسٹاک مارکیٹز میں شامل ہے۔ ہندوستان نے 1964_65 میں صدی بد ترین قحط کا سامنا کیا۔ آج پاکستان کی معاشی حالت یہ ہے کہ جو اشیاء پاکستان برآمد کر سکتا ہے وہی اشیاء بھارت سے درآمد کی جا رہی ہیں۔ پچھلے5 ,6 سالوں میں پاکستان نے بھارت سے 15 عرب کلو گرام سے زائد مکس سبزیاں، 29 کروڑ کلوگرام سے زائد ادرک، 1 عرب 4 کروڑ کلوگرام سے زائد ٹماٹر ،16 کروڑ کلوگرام سے زائد لہسن ہندوستان سے برآمد کیا۔ یے وہ اشیاء ہیں جو پاکستان میں بھی پیدا کی جا سکتی ہیں۔ اللہ تعالی نے پاکستان کو زرخیز زمین کے ساتھ ساتھ خوبصورت اور کاشت کاری کے لیے مناسب موسموں سے نوازا ہے اگر ہم اس سے مستفید نہ ہوئے تو یہ لمحہ فکریہ ہے۔ ہمیں ان ممالک سے سیکھنا چاہتے کہ یہ اتنی بری مالی حالت سے گزرنے کے بعد آج دنیا کی بڑی اسٹاک مارکیز کیسے بنی۔ اک اور بات بھی ذہن میں رکھنے کی ہے کہ اگر کشیدگی کی وجہ سے پاک بھارت تجارت بند ہو جاتی ہے تو پاکپُُلستان اپنی بنیادی ضروریات زندگی کہاں سے پوری کرےگا۔ البتہ حکومت پاکستان کو اس پر توجہ دینی چاہیے۔

تحریر : محمد ابراھیم عباسی

Post a Comment

0 Comments